ارنا کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے کہا ہے کہ اسرائیل کا نام اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ میں شامل کئے جانے کی توقع تھی،
اس رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب نے کہا ہے کہ یہ کام بہت پہلے ہوجانا چاہئے تھا۔
انھوں نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ میں اسرائيل کی رکنیت منسوخ کئے جانے پر اسلامی ملکوں میں بحث ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان ان تمام ملکوں کی مذمت کرتا ہے جو اسرائیل کو اسلحے دے رہے ہیں۔
ارنا کے مطابق اقوام متحدہ میں صیہونی حکومت کے نمائندے گلعاد عردان نے اس خبر کی تصدیق کردی ہے کہ سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے اس کو یہ اطلاع دے دی ہے کہ اسرائیلی فوج کا نام جنگوں میں بچوں پر حملہ کرنے والی افواج کی فہرست میں شامل کردیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ میں اسرائيلی حکومت کے نمائندے نے اسی کے ساتھ غزہ کے بچوں پر حملے اور ان کے قتل پر اقوام متحدہ کے اس فیصلے پر سخت تنقید کرتے ہوئے اس کو شرمناک قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس خبر سے اس کو شاک پہنچا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جنگوں میں بچوں کے حقوق پامال کرنے والی افواج کی جو رپورٹ تیار کی گئی ہے اس میں اسرائیلی فوج کا نام شامل ہے۔ یہ رپورٹ 14 جون کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی جائے گی۔
آپ کا تبصرہ